ایک درد دل رکھنے والے استاد کا دردناک اور حقیقت پر مبنی میسج۔ آپ سب کی توجہ کے لیے۔
سر
برائے مہربانی کوئی بھی پولیسی بنائیں تو اس میں خیال کیجیے گا کہ وہ پولیسی ٹیچر فرینڈلی نہ ہو بلکہ چائلڈ اور پیرنٹ فرینڈلی ہو ۔
سرکاری ٹیچرز کو پہلے ہی بہت سے حقوق حاصل ہیں جس کی وجہ سے ٹیچرز کام نہیں کرتے تو سرکاری ادارے پرائیویٹ سیکٹر سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں ۔
تین ماہ موسم گرما کی چھٹیاں ہوتی ہیں ۔ 25 دن ٹیچرز کی اپنی سال کی چھٹیاں ہوتی ہیں ۔ موسم سرما اور عید اور دوسری چھٹیاں ملا کے ٹیچرز صرف چھ ماہ کام کرتے ہیں۔ چھ ماہ بھی کام پورا دن نہیں کرتے جبکہ سیلری پورے سال کی لیتے ہیں۔
اگر آپ سرکاری اداروں کو بہتر کرنا چاہتے ہیں ۔ تو ٹیچرز یونین کی بات ہرگز نہ سنیں بلکہ ہیڈ ٹیچرز اور والدین اہل علاقہ سے مشاورت کریں ۔ ایسی پالیسی بنائیں جو چائلڈ فرینڈلی اور پیرنٹ فرینڈلی ہو ۔
ان اقدامات سے پرائمری اور المنٹری ٹیچرز یونین کو ضرور اعتراض ہوں گا ۔ لیکن ان اقدامات سے سرکاری ادارے بہتر ہوں گے ۔ والدین کا سرکاری اداروں پر اعتماد بڑھے گا ۔ سرکاری اداروں میں بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا ۔ سکول چھوڑ جانے والے بچوں کی تعداد میں کمی آئے گی ۔ اساتذہ اور بچوں کی حاضری بہتر ہوگی۔
Comments
Post a Comment