پاکستان میں غریب کی زندگی کے تلخ حقائق ؟

سال میں دو کپڑے خرید کر گزارا کرے گا جوتے ٹوٹ بھی گئے 6 مہینے پھر بھی نکال لے گا ؟

گاؤں میں رہتا ہے تو مہینے میں صرف ایک چکر شہر کا لگائے گا شہر میں ہے تو تین چار کام کرکے گزاراہ کر رہا ہے ؟

رشتے داروں سےملنے عید پر بھی نہیں جائے گا کیونکہ 1500 دو ہزار رشتے دار کے بچوں کو عید دے گا جو کہ وہ خود قرض پر گزار رہا ہے ؟

ڈیلی سبزی دو کلو کی بجائے ایک کلو خریدے گا پیاز اور گھی کے بغیر بھی ہانڈی پکے گی سالن نہیں تو مرچ کھا کر بھی چلے گا ؟

سال بعد کسان کی گندم کاٹ کر دانے آکٹھے کرے گا پیسے بچ گئے تو اچھا کھانا کھا لے گا یا قرض دے دے گا ؟

اکثر اوقات موبائل کے پیکج کے پیسے بھی نہیں ہونگے ؟

بجلی کا بل گیس کا بل دے کر جیب میں 10 روپے بھی نہیں ہونگے ؟

بیٹیوں کی شادی کیلئے ساری عمر جہیز اکٹھا کرنے پیٹ کاٹ کر تعلیم پڑھانے پر لگ جائے گی ؟

؟؟؟ غریب ہونا کوئی جرم نہیں پاکستان واحد ملک ہے جو غریب کو سر اٹھانے ہی نہیں دیتا ہر ترقی یافتہ ملک کا قانون ہے کہ غریب بھی اپنی محنت سے امیر ہوسکتا ہے لیکن پاکستان وہ ملک ہے جہاں حرام کھانے والوں نے حلال کھانے والوں کا جینا حرام کیا ہوا ہے ؟

لمحہ فکریہ ؟؟؟ آپ جس اولاد کیلئے حرام اکٹھا کرکے مرنے والے ہیں وہی اولاد پوچھے گی بھی نہیں آخرت میں حساب آپ دے رہیں ہونگے کوئی آپ کا نامہ اعمال کا بوجھ اٹھانے والا نہیں ہوگا اس لیے خود کو دھوکہ دینے کی بجائے اپنے مال سے ضرورت مند افراد ڈھونڈیں اور ان کی مدد کرکے آخرت کیلئے ضرور تیاری کریں ۔

Comments

Popular posts from this blog