ہم لوگ بہت بڑے فنکار ہیں ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے میں یہ نہیں دیکھ سکتے کے کو ہم سے آگے کیوں نکل گیا ہے بھئی اس نے محنت کی ہے تو ہی ترقی کی ہے
Get link
Facebook
X
Pinterest
Email
Other Apps
Comments
Popular posts from this blog
یہاں ہمارے ملک پاکستان میں کوئی بھی مشترکہ ملکی مفاد کے بارے میں نہیں سوچتا ہر کسی کو بس اپنی پڑی ہے کے میں داؤد ابراہیم بن جاؤں کبھی کسی نے ملک کے بارے میں نہیں سوچا
ایک درد دل رکھنے والے استاد کا دردناک اور حقیقت پر مبنی میسج۔ آپ سب کی توجہ کے لیے۔ سر برائے مہربانی کوئی بھی پولیسی بنائیں تو اس میں خیال کیجیے گا کہ وہ پولیسی ٹیچر فرینڈلی نہ ہو بلکہ چائلڈ اور پیرنٹ فرینڈلی ہو ۔ سرکاری ٹیچرز کو پہلے ہی بہت سے حقوق حاصل ہیں جس کی وجہ سے ٹیچرز کام نہیں کرتے تو سرکاری ادارے پرائیویٹ سیکٹر سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں ۔ تین ماہ موسم گرما کی چھٹیاں ہوتی ہیں ۔ 25 دن ٹیچرز کی اپنی سال کی چھٹیاں ہوتی ہیں ۔ موسم سرما اور عید اور دوسری چھٹیاں ملا کے ٹیچرز صرف چھ ماہ کام کرتے ہیں۔ چھ ماہ بھی کام پورا دن نہیں کرتے جبکہ سیلری پورے سال کی لیتے ہیں۔ اگر آپ سرکاری اداروں کو بہتر کرنا چاہتے ہیں ۔ تو ٹیچرز یونین کی بات ہرگز نہ سنیں بلکہ ہیڈ ٹیچرز اور والدین اہل علاقہ سے مشاورت کریں ۔ ایسی پالیسی بنائیں جو چائلڈ فرینڈلی اور پیرنٹ فرینڈلی ہو ۔ ان اقدامات سے پرائمری اور المنٹری ٹیچرز یونین کو ضرور اعتراض ہوں گا ۔ لیکن ان اقدامات سے سرکاری ادارے بہتر ہوں گے ۔ والدین کا سرکاری اداروں پر اعتماد بڑھے گا ۔ سرکاری اداروں میں بچوں کی ...
Comments
Post a Comment