دوسری بیوی ۔۔ 


اس کی پہلی بیوی کے ساتھ کسی کے ناجائز مراسم تھے دو بچے بھی ہیں اپنے بستر پہ کسی غیر کی پرچھائیں مرد فورا محسوس کر لیتا ہے وہ بہت عرصے تک اپنے وہم کو شک کے نام پہ ٹالتا رہا لیکن ایک دن غیر متوقع طور پہ اچانک سے سب کچھ سامنے آگیا اس کے تو حواس ہی خبط ہوگئے لیکن ضبط سے کام لیتے ہوئے اس نے بیوی کے بھائیوں کو جو اس کے فسٹ کزن بھی تھے کال کر کے بتایا اور فی الحال ساتھ لے جانے کی استدعا کی ۔۔۔ حالانکہ انکی لو میرج تھی ۔۔ آگے کی لمبی داستان ہے جو طلاق ہونے سے پہلے دو سال چلتی رہی ۔۔ چونکہ اسکی فسٹ کزن تھی تو چاچے مامے کوشش کرتے رہے کہ طلاق نہیں نباہ ہو جائے لیکن وہ اسکے دل سے اتر چکی تھی وہ گندگی کے اس ڈھیر کو رکھنا ہی نہیں چاہتا تھا اپنے بچے لے کے اسے طلاق دے دی ۔۔ دونوں کی الگ الگ جگہ پھر سے شادی ہوگئی ۔۔۔ خاندان کی ہے تو خبریں ملتی رہتی ہیں وہ عورت دوسری جگہ بھی بہت خوش ہے ۔ 


میں وہ دوسری بد قسمت عورت ہوں جس کی قسمت اس کے ساتھ پھوٹ گئی ۔ اسے نہ مزید بچے چاہئیں نہ اسے مجھ پہ اعتبار ہے کہیں جانے آنے کی اجازت نہیں آدم بو آدم بو کے نعرے مارتا اچانک گھر میں آکے چھاپہ مار لیتا ہے حالانکہ گھر میں کیمرہ کے لینز جگہ جگہ لگوا چکا ہے عجیب عجیب سوال پوچھتا ہے بچوں کو الگ کمرے میں لے جا کے پٹیاں پڑھاتا ہے وہ بھی مجھ پہ اعتبار نہیں کرتے صرف ضرورت کا رشتہ رکھتے ہیں ۔۔۔ اس کا بس چلے تو نوکری چھوڑ کے گھر میں ہی بیٹھ جائے ۔ میں گھر سنبھالوں صفائی کرواؤں کپڑے دھلوا کے پریس کر لوں وقت پہ کھانے پکا دوں بچے مڈل کلاسز میں پہنچ چکے ہیں انہیں سکول بھیج دوں اور ریسیو کر لوں گیٹ بند کر لوں اور گیٹ کھول دوں یہی میری زندگی ہے اس کے بدلے میں وہ مجھے اچھے جوتے کپڑے دلوا دیتا ہے رہنے کو چھت میسر ہے ۔۔ سچ کہوں تو اسے عورت ذات سے نفرت ہو چکی ہے میری نہ کوئی عائلی زندگی ہے نہ کہیں معاشرتی ربط ضبط ۔۔ میں اب پاگل ہونے کے قریب ہوں ۔۔ اگر میرا کوئی بچہ ہو جاتا تو میں بہل جاتی لیکن وہ مزید بچہ بھی نہیں چاہتا ۔۔ میں دن بدن نفسیاتی ہوتی جا رہی ہوں میرا دماغ پھٹنے والا ہو چکا ہے مجھے لگتا ہے میں کسی روز بلاسٹ ہو جاؤں گی ۔ 

 میں نے تو ایسا کوئی گناہ نہیں کیا تھا وہ گناہ کر کے بھی موج میں ہے ۔۔ میرا کیا قصور ہے میں کدھر جاؤں میری کوئی زندگی نہیں ہے مجھے اس نوکری سے نجات چاہئے ۔۔ 

                                          ایک دکھیاری بہن ۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog